مظفرگڑھ۔11 دسمبر(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 11 دسمبر2018ء) دسمبر پوری دنیا میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس دفعہ 70 سال کے مکمل ہونے پر اس دن کو بہت اہتمام سے منایا جا رہا ہے سائیکوپ کی سربراہ اور سوشل ایکٹیویسٹ ام کلثوم سیال نے اس دن کے حوالے سے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں منعقد تقریب میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران پنجاب حکومت نے ملک میں صوبہ پنجاب میں تعلیم کی بڑھتی ھوئی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے اس میدان میں کام کیا ہے۔اس کے نتیجے میں سکول کی بنیادی سہولیات اور ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے بجٹ میں اضافے اور نئے اساتذہ کی بھرتی اور تربیت کا معیار بہتر بنانے کے لئے کافی کام کیا موجودہ حکومت نے نہ صرف اس کو جاری رکھا بلکہ تعلیم کے شعبہ میں مزید بہتری کیلئے بہت سے نئے اقدامات کئے ھیں اور کئی نئے منصوبے شروع کئے ھیں اور مزید نئے اسکول،کالج اور یونیورسٹیاں کھولنا نئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ھے کی۔انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے کا ھدف حاصل کرنے کیلئے مزیدکچھ سنجیدہ قسم کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔پنجاب میں ایک کروڑ اسی لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جن میں 53% تعداد لڑکیوں کی ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری محفوظ اور صحت مند معاشرے کی ضامن ہے۔ خاص کر لڑکیوں کی سیکنڈری لیول تک تعلیم کم عمری کی شادی کی راہ میں ایک رکاوٹ بنائی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے بچوں کی پیدائش کے وقت اموات کو 49% تک کم کیا جاسکتا ہے۔ان اعداد و شمار اور پنجاب کی لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے مسائل سے نمٹنے کے لئے حکومت پنجاب کو ایک موئثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔حکومت پاکستان کو جی ڈی پی کا 6% تعلیم پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نئے سکول بنائے جائیں ، پرانے سکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے ، نئے اساتذہ بھرتی کیئے جائیں اور ان سب کی تربیت بین الااقوامی معیار کے مطابق کی جائے۔ سیکنڈ ری سطح پر لڑکیوں کی تعلیمی شرح کو بڑھانے کیلئے پنجاب حکومت پنجاب کے مفت اور لازمی تعلیم قانون 2014 ?ئ میں ترمیم کر کے بچوں کی 12 جماعت تک تعلیم کولازمی اورمفت قرار دلوائے۔