حیدرآباد لاکھڑا کول مائن حادثہ ،شانگلہ کے تین مزدور جان بحق ،24گھنٹے بعدبھی میتیں نہیں نکالی جاسکیں،لواحقین سراپا احتجاج

الپوری(مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی نیوز – آن لائن۔ 04 اگست2021ء) حیدرآباد لاکھڑا کول مائن حادثہ ۔شانگلہ کے تین مزدور جان بحق ،24گھنٹے بعدبھی میتیں نہیں نکالی جاسکیں،لواحقین سراپا احتجاج۔کے پی حکومت سے سندھ حکومت سے براہ راست کاروائی کرنے کا مطالبہ۔سندھ حیدرآباد کے بالائی علاقے لاکھڑامیں منگل اور بدھ کے رمیانی شب کوئلہ کان کی چھت گرنے سے شانگلہ کے علاقے بورڈ کنڈائوکے ایک ہی خاندان کے تین افراد لقمہ اجل بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہرحیدرآباد کے بالائی پہاڑی علاقے لاکھڑا کول فیلڈ پی ایم ڈی سی کول کمپنی لیز نمبر 50 مائن نمبر 57 میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا ، شانگلہ کے گاؤں کنڈائو بورڈبر ماچاڑ سے تعلق رکھنے والے تین کان کن ملبے تلے دب گئے، جس میں احسان اللہ ولد محمود، سیف گل ولد رحمت گل، گل باچہ ولد فیروز شامل ہیں، ان تینوں افراد کا تعلق ایک ہی گاؤں اور ایک ہی خاندان سے ہے کوئلہ کان مزدوروں کا لاشوں کو ملبے سے نکالنے کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن ، کول مائنز لیبر تنظیم متحدہ لیبر فیڈریشن کے عہدیداران اور کوئلہ کان مزدوروں کے مطابق اس علاقے میں پیش آیا جہان پہلے بھی اس قسم کے واقعات ہوچکے ہیں، لیکن منگل کے رات گئے تک ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ تک نہیں پہنچ سکے، حادثہ ٹھیکیدارانہ سسٹم اور ناقص انتظامات کے باعث پیش آیا ہے، اس سے پہلے بھی اس مائن میں حادثہ پیش آیا تھا، ٹھیکہ دار، منرل ڈیپارٹمنٹ اور انسپکٹریٹ آف مائنز کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث آج دوسرا حادثہ پیش آیا ہے اور شانگلہ سے تعلق رکھنے والے تین مزدور موت کے منہ میں چلے گئے،رات کے اندھیرے میں بھی کوئلہ کان مزدوروں کا ریسکیو آپریشن جاری رہا مگر بدھ کو بھی ریکوری نہ ہوسکی ۔

ادھر حکومتی عدم توجہ اور مائننگ ڈیپارٹمنٹ کی غفلت پر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے،حکومت مزدوروں کو انسان نہیں سمجھتی اس لئے ٹھیکیداران ایسے سلوک کرتے ہیں۔صوبائی حکومت فوری طور پر سندھ حکومت سے رابطہ کرکے اپنے ان محنت کشوں کی بات کریں