جعلی ڈگری کیس، سیشن جج مظفرگڑھ نے جمشید دستی کو3 سال قید ،5 ہزارروپے جرمانے کی سزاء سنادی، دستی کمرہ عدالت سے گرفتار،فیصلے سنتے ہی زاروقطاررونے لگے،پاس کھڑے دیگرافرادتسلی دیتے رہے درخواست ، عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کو قبول کرتا ہوں،میرے حامی صبرسے کام لیں،اپنے جذبات پر قابو رکھیں ،دستی کی گفتگو،درخواست گزارنوابزادہ افتخاراحمدخان کے صاحبزادے عدنان نے کمرہ عدالت سے والد کوفون پرفیصلے سے آگا ہ کیا
مظفر گڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔4اپریل۔ 2013ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظفرگڑھ عبدالرحمن نیازی نے پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں تین سال قیداورپانچ ہزارروپے جرمانے کی سزاء سنادی ،دستی کمرہ عدالت سے گرفتار،فیصلے سنتے ہی زاروقطاررونے لگے،پاس کھڑے دیگرافرادتسلی دیتے رہے، درخواست گزارنواب زادہ افتخاراحمدخان کے صاحبزادے عدنان احمدخان نے موبائل فون پر فی الفوراپنے والدکو آگا ہ کیا۔تفصیلات کے مطابق بد ھ کوجمشیددستی جعلی ڈگری کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظفرگڑھ عبدالرحمن نیازی کی عدالت میں پیش ہوئے ۔ جمشید دستی کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے جمشید دستی کو ان کی ڈگری جعلی ثابت ہونے پر انہیں انتخابات لڑنے کے لئے نااہل قرار دیتے ہوئے 3 سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے پر پولیس نے جمشید دستی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا۔فیصلہ سنائے جانے کے بعد جمشید دستی پھوٹ پھوٹ کررونے کیلئے جبکہ ان کے ہمراہ موجود دیگرافرادانہیں تسلیاں دیتے رہے ۔ اس موقع پرجمشید دستی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کو قبول کرتا ہوں۔انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ صبرسے کام لے کراپنے جذبات پر قابو رکھیں اور عدالتی فیصلے کے خلاف کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی سے اجتناب کریں۔ادھرفیصلہ سننے کے فوری بعددرخواست گزارنواب زادہ افتخاراحمدخان کے صاحبزادے عدنان احمدخان نے اپنے والدکوفون کرکے انہیں فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا۔ادھرعدالت کے باہرجمشیددستی کے حامیوں کی بڑی تعدادموجودتھی جنہوں نے دستی کے حق میں نعرے بازی کی جبکہ بعض افرادروتے بھی رہے ۔واضح رہے کہ جمشیددستی 2008ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پررکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اورسپریم کورٹ نے انہیں جعلی ڈگری ثابت ہونے پرنااہل قراردیاتھابعدازاں انہوں نے 2010ء میں ضمنی انتخابات میں حصہ لیااورپھررکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی پر فرد جرم عائد کر دی تھی۔ گزشتہ رات ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا تھاکہ جعلی ڈگری کیس میں وہ ایک دو روز میں گرفتاری دے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظر آ رہا ہے کہ انہیں الیکشن لڑنے نہیں دیا جائے گا اور جب وہ الیکشن نہیں لڑیں گے تو تمام کیسز بھی ختم ہو جائیں گے۔ جمشید دستی نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں نہ وہ حصہ لیں گے نہ ان کے گھر کا کوئی فرد حصہ لے گا۔ انہوں نے کہا تھاکہ جو راستہ انہوں نے اپنایا وہ بہت دشوار تھا لیکن جاگیردارانہ نظام کے خلاف وہ اکیلے نہیں لڑ سکتے۔