مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 26 جنوری2019ء) تھانہ خان گڑھ کے علاقہ بلے واہن کے درجنوں افراد نے ڈی پی او آفس مظفرگڑھ پہنچ کر ممتازآباد تھانہ ملتان پولیس کی زیادتی اور پولیس گردی پر احتجاج کی کرتے ہوئے ڈی پی او کو متاثرہ فیملی نے درخواست پیش کی کہ ممتاز آباد پولیس کے سادہ لباس میں اہلکار اور 18 مسلح افراد کار اور مزدا پر مقامی زمیندار ملک مشتاق پہوڑ کے گھر میں تقریباً 3 بجے شب اچانک داخل ہو گئے ان کے مویشی کھول لئے ،نقدی 5 لاکھ 96 ہزار روپے 9تولے کے طلائی زیورات اور دیگر سامان زبردستی اٹھا لیا،مزاحمت پر فیاض احمد نامی سادہ پوش جو خود کو سب انسپکٹر بتاتا تھا نے سیدھا فائر مسماة نسیم زوجہ عباس کو مارا جو اسے بائیں بازو میں جا لگا۔اس دوران گاؤں کے لوگ جمع ہو گئے اور انہیں گھیر لیا کہ ڈاکو آ گئے ہیں.دیہاتیوں نے تین افراد ضیاء حسین ،لیاقت اور منور علی کو اسلحہ سمیت پکڑ لیا،پولیس نے متاثرین کا مقدمہ درج نہیں کیا بلکہ اعلی حکام کی مداخلت اور اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کر لیا اور ان کی ایف آئی آر روک لی جو کہ زیادتی اور ناانصافی ہی.جبکہ ملک مشتاق پہوڑعباس پہوڑ یا دیگر افراد کے خلاف کسی تھانہ میں آج تک کوئی مقدمہ یا شکایت تک نہیں ہے، جس پر ڈی پی او مظفرگڑھ عمران کشور نے ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم مظفرگڑھ ریحان الرسول افغان کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے کارروائی کا حکم دیا ہے جبکہ درخواست گزار نے وزیر اعلی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے ملتان پولیس کی زیادتی اور پولیس گردی کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔