’’بچوں کی کم عمری کی شادی کی روک تھام میں میڈیا کا کردار ‘‘پرسیمینار کاانعقاد

مظفر گڑھ۔14جنوری(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 14 جنوری2018ء) بچوں کی کم عمری کی شادی کی روک تھام میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے مظفرگڑھ میں سیمینار منعقد کیا گیا سماجی تنظیم بیداری کے پروگرام منیجر نے کم عمری کی شادی کے نقصانات بارے بریفنگ دی۔تفصیل کے مطابق حقوق اطفال و نسواں کے لیے کام کرنے والی معروف سماجی تنظیم بیداری کے ضلعی دفتر میں “ شادی کھیل نہیں اور کم عمری کی شادی کی روک تھام میں میڈیا کے کردار“ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی بیداری کے پروگرام منیجر حسیب اقبال اور ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر تشکیل احمد نے کم عمری کی شادی کے نقصانات بارے بریفنگ دی۔مقررین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں شادی کی عمر کے قانون میں ترمیم کی اشد ضرورت ہے ملک کے تمام صوبوں میں شادی کی کم از کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے لیکن پنجاب میں بچیوں کی شادی کی عمر 16 سال مقرر کی گئی ہے کم عمری کی شادی سے بچیاں زچگی کی دوران مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ کم عمری کی شادی سے نفسیاتی و معاشی مسائل کے جنم لینے کے ساتھ ساتھ غربت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ کم عمری کی شادی کی سزاؤں میں اضافہ لائق تحسین امر ہے۔کم عمری کی شادیوں کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کرنے میں میڈیا اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتا ہے۔ سیمینار کے اختتام پر سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں صحافیوں نے مختلف سوالات کیے اور کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کے سلسلہ میں مختلف تجاویز بھی دیں۔