مظفرآباد (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 09 اپریل2019ء) آزاد جموںو کشمیر ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا آٹھواں اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین کی زیر صدارت منگل کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری صاحبان ، سربراہان محکمہ جات ، وفاقی حکومت کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں 9ارب 24کروڑ روپے کی مالیت کے 23منصوبہ جات زیر غور لائے گئے ۔جن میں لائن آف کنٹرول سے منسلکہ علاقوں کے لیے ریلیف پیکج ، آزاد کشمیر کے 16ہائر سکینڈری سکولز کے ساتھ عمارات کی تعمیر ، محکمہ تعلیم کے کمپلیکس کے لیے زمین کی خرید ، آزاد کشمیر میں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری کیلئے 4منصوبہ جات کے علاوہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی عمارت کی تعمیر کے لیے نظر ثانی منصوبہ شامل ہیں ۔اجلاس میں آزاد کشمیر میں خواتین کے لیے مصنوعات کی پیداوار و فروخت کے مرکز کا قیام ، جلال آباد پارک کی بہتری کا منصوبہ ، زرعی پیداوار میں اضافہ کا منصوبہ ، آبی وسائل کی ترقی کا قومی منصوبہ ، ساحتی سال 2019کے انعقاد کا منصوبہ اور مظفرآباد میں سیاحتی کمپلیکس کے قیام کا نظر ثانی منصوبہ ، میرپور میں ڈرائی پورٹ کا قیام ، ضلع کوٹلی کی دو سڑکوں کے نظر ثانی منصوبہ جات اور ضلع نیلم میں حفاظتی دیوار کی تعمیر کے منصوبہ جات کو زیر غور لایا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین نے کہا کہ لائن آ ف کنٹرول پر آباد شہریوں کو سہولیات کی فراہمی اور ریلیف دینے کے لیے بھر پور اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ جس کے لیے ترقیاتی بجٹ سے فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری صاحبان منصوبہ جات کے PC-Iمیں تمام اضلاع کو برابری دیں اور عوامی ضرورت کو مد نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اندر ترقیاتی عمل بھرپور انداز میں جاری ہے اور فنڈز کے بروقت اور مناسب تصرف کو یقینی بنانے کے لئے سیکرٹری صاحبان موثر مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں۔