اپنا علاج چھوڑ کر وطن کی پکار پر فوری واپس آیا ہوں‘ راتوں رات نئے ڈیم نہیں بن سکتے‘ آئندہ چند سالوں میں کھربوں روپے لگا کر نئے ڈیم بنائے جائیں گے‘ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول کا کام آخری مراحل میں ہے‘ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے‘ 2013ء کے انتخابات کو جوڈیشل کمیشن نے شفاف قرار دیدیا اس پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں

مظفر گڑھ/راجن پور/لیہ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 23 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپنا علاج چھوڑ کر وطن کی پکار پر فوری واپس آیا ہوں‘ راتوں رات نئے ڈیم نہیں بن سکتے‘ آئندہ چند سالوں میں کھربوں روپے لگا کر نئے ڈیم بنائے جائیں گے‘ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول کا کام آخری مراحل میں ہے‘ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے‘ 2013ء کے انتخابات کو جوڈیشل کمیشن نے شفاف قرار دیدیا اس پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔جمعرات کو وزیراعلیٰ شہباز شریف نے پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں مظفر گڑھ‘ راجن پور اور لیہ کا دورہ کیا اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں بارے آگاہی حاصل کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی‘ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت کے خاتمے تک آپ کے پاس آتا رہوں گا راتوں رات نئے ڈیم نہیں بن سکتے آئندہ چند سالوں میں نئے ڈیم بنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پانی کا ذخیرہ کرنے کے لئے کھربوں روپے ہم نئے ڈیموں پر لگائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اپنا علاج چھوڑ کر وطن کی پکار پر واپس آیا ہوں‘ راجن پور سے میرا دیرینہ تعلق ہے یہ میرا اپنا گھر ہے۔ انہوں نے اس موقع پر جکھڑ امام شاہ میں پڑنے والے شگاف کا از خود معائنہ کیا اور بند میں شگاف پڑنے پر متعلقہ افسران کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اس بند کی تعمیر کا حکم دیا گیا تھا اس بند کی تعمیر میں تاخیر کیوں کی گئی؟ تیس کروڑ روپے اس لئے اس بند کی تعمیر کے لئے مختص کئے گئے تھے کہ عوام کی کمائی سرخ فیتہ کی نذر ہوجائے۔غفلت کے مرتکب افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کو جوڈیشل کمیشن نے شفاف قرار دیدیا ہے اس پر پوری قوم کو مبارک ہو۔ دھرنوں کے باعث معیشت کو جو نقصان ہوا وہ پوری قوم ابھی تک بھگت رہی ہے۔ کمیشن کی رپورٹ کے بعد اب سب کو قوم کے حال پر رحم کرنا چاہئے اور سب کو اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہئیں۔