کاشتکار آرائشی پودوں، جڑی بوٹیوں اور کپاس سے ریڈ کاٹن بگ کی تلفی کو یقینی بنائیں، ڈی او زراعت توسیع

مظفر گڑھ۔18 جون(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔18 جون ۔2016ء )کاشتکار آرائشی پودوں، جڑی بوٹیوں اور کپاس سے ڈسکی اور ریڈ کاٹن بگ کی تلفی کو یقینی بنائیں۔ ضلع مظفر گڑھ میں بعض مقامات پرکپاس، جڑی بوٹیوں اور آرائشی پودوں پر ڈسکی کاٹن بگ کا حملہ مشاہدہ کیا گیا ہے۔ ڈسکی اور ریڈ کاٹن بگ کپاس کی فصل پر منتقلی اور کپاس کی موجودہ فصل کیلئے بہت بڑے نقصان کا سبب بن سکتے ہی۔زرعی توسیع افسران کاشتکاروں کی درست اور بروقت رہنمائی کریں۔ ان خیالات کا اظہار مہر عابد حسین ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت توسیع مظفر گڑھ نے ضلع کے مختلف علاقوں کے وزٹ اور فصلات کے معائنہ کے بعد کاشتکاروں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈسکی بگ کپاس کے پھولوں اور ٹینڈوں سے رس چوس کرنہ صرف پیداوارمیں کمی کا سبب بنتا ہے بلکہ روئی کو داغ دار کر کے کوالٹی کو شدید متاثر کرتا ہے ۔لہٰذا اس کیڑے کے تدارک کے لیے ابھی سے حکمت عملی مرتب کرنے اور عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔مہر عابد حسین نے کہا کہ کپاس کی فصل کو پاکستان کی معیشت میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ روئی کی کوالٹی کو مزید بہتر کر کے ہر سال ملکی سطح پر اربوں روپے کا زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے ۔ عمدہ قسم کی کپاس اور روئی پیدا کرنے کے لیے صاف چنائی ،ذخیرہ اور ترسیل میں احتیاط کے ساتھ ساتھ ان کیڑوں پر کنٹرول حاصل کرنا از حد ضروری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کیڑوں کے بالغ اور بچے دونوں حالتوں میں سبز ٹینڈے میں اپنی سوئی داخل کر کے بیج کا رس چوس لیتے ہیں ۔متاثرہ بیج اور روئی پر بیکٹیریا اور فنجائی کا حملہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجہ میں ٹینڈا پوری طرح نہیں کھلتا اور غیر معیاری روئی پیدا ہوتی ہے۔ کیڑے کے فضلات سے بھی روئی آلودہ ہو جاتی ہے یا پھر جننگ فیکٹریوں میں جننگ کے دوران ان کیڑوں کے کچلنے سے روئی پر داغ بن جاتے ہیں۔ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت نے کہا کہ بیج پر شدید حملہ کی صورت میں تیل کے اجزاء کم ہو جاتے ہیں اور اس طرح بیج کا اگاؤ بھی متاثر ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کیڑوں کی میزبان فصلات یعنی بھنڈی توری، جوار ، باجرہ اور پٹ سن پر بھی ان کیڑوں کی تلفی کو یقینی بنائیں ۔جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں ۔ فصلات پر حملہ کی صورت میں زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا سپرے کریں ۔