مظفر گڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی- 18 فروری 2020ء ) مظفر گڑھ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ڈاکٹرز نے غفلت کا مظاہر کرتے ہوئے نومولود کی ناف کاٹنے کی بجائے اس کا نازک عضو ہی کاٹ دیا۔بتایا گیا ہے کہ تحصیل علی پور کے علاقے سیت پور میں سرکاری مرکز کی ایک ایچ وی غفلت برتتے ہوئے نومولود بچے کی مبینہ طور پر ناف کی جگہ نازک عضو کاٹ دیا۔بچے کے والد الطاف نے الزام عائد کیا کہ ڈیلوری کے بعد بنیاد مرکز صحت سلطان پور کے عملے نے کپڑے میں لپٹا بچہ ان کے حوالے کر دیا تھا،بچے کو لے کر گھر گئے تو حقیقت کا علم ہوا ہے۔والد الطاف نے مبینہ طور پر بچے کی زندگی تباہ کرنے والی اسپتال کی ایل ایچ وی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔جب کہ محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق ڈیلیوری کے وقت کوئی غفلت نہیں کی گئی۔بچے میں پیدائشی نقص تھا۔بچے کے نازک عضو کی جگہ قدرتی طور پر ہی نامکمل تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر والدین کی جانب سے درخواست موصول ہوئی تو واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایسے واقعات پیش آتے ہیں جہاں ڈاکٹرز کی غفلت کی وجہ سے مریضوں کی ہلاکت ہو جاتی ہے۔ نجی اسپتال رضیہ میڈیکل کمپلیکس میں 12 سالہ بچے کے علاج میں غفلت برتنے کے معاملہ پر سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل بورڈ میں شامل تمام ڈاکٹروں کو آئندہ سماعت پر طلب کیا تھا۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی عدالت میں بارہ سالہ بچے کے علاج میں غفلت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جہاں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ غلط انجیکشن لگانے سے حمزہ ریحان کا ہاتھ کاٹ دیا گیا،عدالت میں سرکاری وکیل نے بتایا کہ غفلت ثابت ہونے پر اسپتال پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرچکے ہیں،سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے تحقیقات کرکے جرمانہ عائد کیا ، جبکہ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ بچے کو پیراسیٹا مول کا انجیکشن لگایا جس کا نقصان ہوا،رضیہ میڈیکل کمپلیکس کو کیس بگڑنے پر بچے کو خود کہیں منتقل کرنا چاہیے تھا، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سنگین غلطی پر ڈاکٹرز اور اسپتال کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا،سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن نے ایک سال میں 8ہزار اسپتالوں کو رجسٹرڈ کیا ہے،عدالت نے اسپتال سے جواب طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اسپتال کے ڈاکٹرز ،عملے اور سہولیات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ عدالت نے بچے کا علاج کرنے والے ڈاکٹر غلام محمد کو بھی طلب کرلیا،محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ سروسز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے بھی رپورٹ دے دی ہے۔