مظفر گڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 10 جنوری2017ء) طیب اردگان ہسپتال مظفرگڑھ کے توسیعی منصوبے کے پہلے مرحلے کا سنگِ بنیاد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے رکھا۔ تفصیلات کے مطابق طیب اردگان ہسپتال جو کہ اس وقت 100 بیڈز پر مشتمل ہے اور اس کے 500 بیڈز کے توسیعی منصوبے کے پہلے مرحلے میں 250 بیڈز کے اضافے کا سنگِ بنیاد وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے رکھا.تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ طیب رجب اردگان ہسپتال مظفرگڑھ پاکستان کے بہترین ہسپتالوں میں سے ایک ہی, اس کے شاندار ہونے کا تمام تر سہرا انڈس ہسپتال ٹرسٹ کے بانی ڈاکٹر فیصل باری اور اس کے ارکان اور ہسپتال کی انتظامیہ کو جاتا ہے۔. وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ طیب رجب اردگان ہسپتال کے تمام مراحل مکمل ہونے میں 9 ارب روپے لگ گے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے تمام علاقوں سے مریض یہاں آتے ہیں۔گردے سے پتھری نکالنے والی جدید ترین مشین یہاں فنگشنل ہی. انہوں نے کہا کہ وہ اسی طرح پنجاب کے دوسرے ہسپتالوں کو بھی درست کریں گے .انہوں نے کہاکہ ہسپتال کی چیکنگ کے دوران ایک خاتون سے انہوں نے پوچھا کہ یہاں علاج کیسا ہوتا ہے تو اس خاتون نے جواب دیا کہ بہترین ہوتا ہی. یہاں ڈاکٹرز اور نرسز فرض شناس اور ہمہ وقت موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو اور اپنی نسلوں کو سنوارنا ہے تو واحد راستہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے لئے دردِ دل پیدا کریں اس طریقے سے ان شاء اللہ پاکستان چند سالوں میں قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بن جائے گا۔وزیر صحت سلمان رفیق نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی انمول ہی, جس کی مثال یہ طیب رجب رجب اردگان ہسپتال ہی. وزیر صحت نے کہاکہ حکومت پنجاب نے توسیعی منصوبے کے پہلے مرحلے میں جس میں 250 بیڈز کا اضافہ ہونا ہے اس کے لئے 4 ارب روپے مختص کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملتان میں کڈنی سنٹر میں عنقریب کڈنی ٹرانسپلانٹ بھی ہوگا. چیف ایگزیکٹو آفیسر طیب اردگان ہسپتال مجاہد شیر دل نے بتایا کہ ہسپتال کے لئے 113 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہی, جس میں 500 طلبا و طالبات پر مشتمل میڈیکل کالج, 400 نششتوں پر مشتمل نرسنگ سکول, 200 نشستوں پر مشتمل پیرا میڈیکل کالج اور ریزیڈنشل سہولیات مہیا کی گئیں ہیں،اس موقع پرڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی وزیر برائے ہاؤسنگ ہارون سلطان سیکرٹری ہیلتھ نجم شاہ اور ارکانِ قومی وصوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔