مظفرآباد(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 15 نومبر2017ء)میونسپل کارپوریشن مظفرآبا دکرپشن کا گھڑ بن گیا، بلدیہ اہلکاروں نے بھتہ وصولی کیلئے ناجائز تجاویزات کی سرپرستی شروع کردی ،بھتہ نہ دینے والوں کا سامان اُٹھا کر بند ر بانٹ کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ،ْ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اور سٹیٹ تجاویزات کا فوری نوٹس لیں۔تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں بھتہ وصولی کے باعث سینکڑوں مکانات ،پلازے اور دکانداروں کو اجازت دے دی گئی جبکہ مظفرآباد کے مختلف بازاروں میں بلدیہ اہلکاروں نے فی ٹھیہ 15سو سے 2ہزار روپے وصول کرنا شروع کردیا ہے ،جبکہ آزادکشمیر کا امیر ترین ادارہ میونسپل کارپوریشن مظفرآباد ثابت ہوگیا جو یومیہ جگہ ٹیکس کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرکے بجائے سرکار ی خزانے کے اپنی جیبیں بھرنے لگے ،وہاں عوامی نشاندہی کے باوجود شہر کے مختلف مقامات پر ناجائز تجاویزات کا خاتمہ ایک خواب بن کر رہ گیا، میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پسند نا پسند کی بنیاد پر ناجائز تجاویزات کا خاتمہ کیاجارہا ہے ،جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ناجائز تجاویزات آج بھی موجود ہیں ،درحقیقت وہ بااثر افراد کے علاوہ بلدیہ اہلکاروں کے چاہنے والوں کی دکانیں اور گھر موجود ہیں جن کو ہٹانے کے بجائے اُن کو باقاعدہ محفوظ مقام دیا جارہا ہے جس پر اہلیان ِ مظفرآباد نے بھتہ خوروں سے تنگ آکر وزیر بلدیات ،چیئرمین میونسپل کارپوریشن شکیل گیلانی،اسٹیٹ آفیسر تجاویزات انجم بلال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ادارے میں موجود بھتہ خوروں کو فوری طور پر جو بلاوجہ دکانداروں کو تنگ کرکے کا سامان بھی اُٹھا لیتے ہیں ،بصورت دیگر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائینگے ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس وقت شہر میں ناجائز تجاویزات سے درجنوں پلازے اور گھر موجود ہیں ،میونسپل کارپوریشن بجائے اُن کو مسمار کرنے کے اپنی آنکھیں بند کرلیتے ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہے ۔