مظفر گڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 01 ستمبر 2020ء) مظفر گڑھ میں مبینہ زیادتی کی کوشش کے دوران مزاحمت پر لڑکے کو گولی مار کر زخمی کرنے والے تین ملزمان میں سے دو کو گرفتار کر لیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں جہاں 13 سالہ زین العابدین کو زیادتی کا نشانہ بنا کر نازک حصے پرگولی ماردی گئی جو جسم کے پار ہوگئی ، بچے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ق بد فعلی کے مرتکب نا معلوم مُلزمان کی طرف سے زین العابدین کو ملتان کے قریب واقع علاقے جتوئی ضلع مُظفر گڑھ میں مچھلی کھلانے کے بہانے جنگل میں لے جایا گیا جہاں اُس کے ساتھ بدفعلی کی اور مزاحمت پر زین کے پیچھے گولی مار دی جو زین کی پشت سے ہوتی ہوئی پار ہوگئی۔
زین العابدین کا باپ جب اپنے بیٹے کو ہسپتال لے کر جارہا تھا تو اُس کی جیب میں صرف 50 روپے تھے ، جس کو بچے کے علاج کیلئے شہریوں کی جانب سے کُچھ رقم فراہم کی گئی ، زین العابدین کی عمر بمشکل تیرہ چودہ سال بتائی گئی۔
تاہم اب اس معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ لڑکے کو گولی مار کر زخمی کرنے والے تین ملزمان میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ تیسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق تحصیل جتوئی کے نواحی علاقے میں تین افراد 15 سالہ لڑکے کو بہانے موٹر سائیکل پر ساتھ لے گئے۔دوسری جانب جتوئی مظفر گڑھ کے علاقہ میں 13سالہ بچے سے بدفعلی اور مزاحمت پر اسے گولی مارنے کے خلاف توجہ دلا نوٹس پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا گیا ۔
رکن اسمبلی مومنہ وحید کی جانب سے جمع کرائے گئی توجہ دلائو نوٹس کے متن میں کہا گیاہے کہ جتوئی مظفر گڑھ کے علاقہ میں ملزمان زین العابدین کو مچھلی کھلانے کے بہانے جنگل میں لے گئے اور بدفعلی کی ،مزاحمت پرملزمان نے زین العابدین کو گولی مار دی جو اس کی پشت سے آر پار ہو گئی۔ ایوان کو واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور اب کی کارروائی سے آگاہ کیا جائے ۔