مظفرگڑھ ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 26 اکتوبر2019ء) رات کی تاریکی میں مسافر فیملی کو منزل سے پہلے سنسان سڑک پر اتارنے پر احتجاج کرنے پر مسافر کوچ شادی خیل کے عملے نے 38 سالہ معلم کو لوہے کے راڈ مار مار کر قتل کر دیا، مقتول کی لاش کو سنسان سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے، مقتول کی لاش گھر پہنچنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور کے علاقے سیت پور کا رہائشی، چکوال میں بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے والا مدرسہ کا معلم 38 سالہ قاری منظور حسین اپنی بھابھی اقبال مائی اور 10 سالہ بھانجے کے ہمراہ، علی پور کے جنرل بس اسٹینڈ سے شادی خیل مسافر کوچ میں چکوال کیلئے سوار ہوا، رات 4 بجے مقتول معلم اور اس کی فیملی کو مسافر کوچ کے عملے نے چکوال سے 15 کلو میٹر پہلے سنسان سڑک پر اتار دیا، مقتول منظور حسین نے مسافر کوچ کے عملے کی غنڈہ گردی پر احتجاج کیا تو، ڈرائیور اور اس کے دو ساتھی وحشی بن گئے، مقتول کو سڑک پر گھسیٹ گھسیٹ کر لوہے کے راڈ سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، مقتول اور اس کی فیملی کی منت سماجت کرنے پر بھی مسافر کوچ کے عملے کو ترس نہ آیا،اور وحشی بنے رہے اور تشدد کر کر کے قتل کر دیا اور مقتول کی جیب سے نقدی موبائل فون اور شناختی کارڈ لے کر فرار ہوگئے ، خاتون اور بچہ ساری رات سنسان سڑک اپنے پیارے کی لاش لئے روتے رہے پر کوئی بھی مدد کو نا پہنچا، مقتول کی لاش جب ان کے آبائی علاقے سیت پور پہنچی تو علاقے کہرام مچ گیا، مقتول کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے، وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، چیف جسٹس پاکستان سے نجی ٹرانسپورٹ کے وحشی درندے عملے کی فوری گرفتاری اور مقتول کے ورثا کو انصاف فراھم کرنے کی اپیل کی ہے ۔
Next Post