جمشید دستی کی حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

مظفر گڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 08 اگست 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی کی این اے 182 میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 182 میں دوبارہ گنتی کے لیے سپریم کورٹ سے رابطہ کیا تھا اور دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے جمشید دستی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن ٹربیونل سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل گذشتہ ماہ مظفرگڑھ میں عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے این اے 182 اور 184 پر دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی۔ ریٹرننگ افسر نے اس حوالے سے فریقین کو نوٹس جاری کیے۔ مظفر گڑھ کے حلقہ این اے 182 میں 6499 ووٹ مسترد کئے گئے ہیں۔جبکہ جمشید دستی 2488 ووٹ سے ہارے ۔ جمشید دستی نے مطالبہ کیا تھا کہ ایک تو مسترد ووٹوں کو ری چیک کیا جائے اور دوسرا تمام ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے۔دوسری جانب جمشید دستی نے اپنے انتخابی حلقے این اے 182 سمیت قریبی علاقوں میں شہریوں کو مفت سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے 2010ءکے بعد مفت بس سروس شروع کی تھی اور ان بسوں میں سفر کرنےو الے شہریوں سے کرایہ وصول نہیں کیا جاتا تھا اور یہ سروس مفت میں فراہم کی جاتی تھی۔تاہم الیکشن 2018ء میں جمشید دستی کو بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ قومی اسمبلی کی 3 اور ایک صوبائی نشست ہار کر پارلیمانی سیاست سے باہر ہوجانے پر عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے نہ صرف مفت بس سروس ختم کردی بلکہ پانچوں بسوں کومقامی پیٹرول پمپ پر کھڑا کردیا گیا ہے۔ جمشیددستی کے میڈیا کوآرڈینیٹر سہیل غوری کا کہنا ہے کہ فنڈز کی کمی کے سبب فری بس سروس معطل کی گئی، جسے چند روز بعد بحال کردیا جائےگا۔