مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 28 نومبر2018ء) جتوئی کار ڈرائیونگ جھانسہ زیادتی کیس، پندرہ روز سے دو گرفتار ملزمان سے تفتیش کا دائرہ وسیع نہ ھو سکا،جتوئی پولیس گرفتار ملزمان کو پروٹوکول فراہم کرنے لگ گی،مدعی کو ملزمان سے صلح کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہاہے، صلح نہ کی تو مقدمہ خارج کر دونگا،تفتیشی کی مدعی کو دھمکی۔متاثرہ خاندان آج آر پی او ڈیرہ غازیخان کے روبرو پیش ھو گا۔تفتیشی افیسر اللہ ڈتہ نے بتایاکہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کر رہے ہیں بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز بھی برآمد کر لی گیئں ہیں میرٹ پر تفتیش کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق چوک پرمٹ کے نزدیک پھلن شریف میں عرصہ دراز سے ملزمان بشیر قادری، محمد عاصم وغیرہ بچوں کو کار ڈرائیونگ کا جھانسہ دیکر پھر ان سے بدفعلی کرتے ھوئے انکی ویڈیوز بنا کر بچوں کے والدین کو بلیک میل کرکے ان سے لاکھوں روپوں لیتے تھے،پندرہ روز قبل پھلن شریف کے امام مسجد ظہور احمد کے بچے کو ملزمان نے کار ڈرائیونگ کا جھانسہ دیتے ھوئے بچے کے ساتھ بدفعلی کرتے ھوئے اسکی ویڈیو بنا لی اور بچے کے والد سے ملزمان نے دو لاکھ کا تقاضا کیا رقم نہ دینے پر ملزمان نے ویڈیوز انٹرنییٹ پر ڈال دی جس پر جتوئی پولیس حرکت میں اگٓئی تو ملزمان کے قبضے سے ویڈیوز برآمد کرتے ھوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ پندرہ روز گزرنے کے باوجود بھی جتوئی پولیس دیگر ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہ لائی اور نہ ھی گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ لیا بلکہ گرفتار ملزمان کو تفتیشی اللہ ڈتہ دن حوالات میں مکمل پروٹوکول فراہم کررہا ہے مدعی ظہور احمد کے مطابق تفتیشی افسر مجھے ملزمان کے ساتھ صلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے صلح نہ کرنے کی صورت میں مقدمہ خارج کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔تفتیشی افیسر نے رابطہ پر بتایا کہ ملزمان سے تفتیش کررہے ہیں دیگر الزامات بے بنیاد ہیں جبکہ متاثرہ خاندان آج آر پی او ڈیرہ غازیخان سے ملاقات کریگا اور انصاف کی فراہمی کے لیے استدعا کریگا۔
Prev Post