مظفر گڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 31 اکتوبر2017ء) زہریلی لسی پینے سے ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی۔زہریلی لسی پینے سے ایک اور بچی نشتر ہسپتال ملتان میں انتقال کرگئی جس سے ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی۔میڈیا رپور ٹ کے مطابق زہریلی لسی پینے سے اب بھی 12 متاثرین ہسپتال میں زیر علاج ہیں ،ْمتاثرہ خاندان کی بہو نے پسند کی شادی نہ ہونے پر مبینہ طور پر لسی میں چوہے مار دوا ملائی تھی۔پسند کی شادی نہ ہونے پر ڈیڑہ ماہ کی دلہن نے مبینہ طور پر گھر والوں کی سختی کا بدلہ سسرال والوں سے لے لیا اور تحصیل علی پور کی بستی لاشاری میں ایک گھر پر قیامت ٹوٹ پڑی۔پولیس کی اب تک کی تفتیش کے مطابق 20 سالہ آسیہ ،ْ شاہد نامی شخص سے پسند کی شادی کرنا چاہتی تھی لیکن گھروالوں نے کہیں اوربیاہ دیا جس کے بعد 24 اکتوبر کو نئی نویلی دلہن آسیہ نے مبینہ طور پر اپنے شوہر امجد کو دودھ میں زہر ملاکر دیا لیکن اتفاق سے اس نے وہ دودھ نہیں پیا۔امجد کی ماں نے گھر والوں کے لیے لسی بنائی تواس میں وہ زہریلا دودھ بھی شامل کردیا جوامجد نے نہیں پیا تھا ،ْپہلے صرف دودھ میں زہر تھا پھر پوری لسی زہریلی ہوگئی جسے آسیہ کے شوہر امجد سمیت تمام گھروالوں اور رشتے داروں نے پیا۔پولیس نے تفتیش کی تو یہ بات سامنے آئی کہ صرف آسیہ نے وہ لسی نہیں پی۔پولیس نے متاثرہ خاندان کی بہو آسیہ بی بی، ملزم شاہد اور اس کی ممانی زرینہ مائی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جب کہ ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تو آسیہ بی بی نے الزامات کو مسترد کردیا۔زہریلی لسی پینے سے اب تک امجد، اس کی ماں، بھائی ، بچوں اور خواتین سمیت 15 افراد دم توڑ چکے ہیں جبکہ 12افراد اب بھی زیر علاج ہیں۔