میونسپل کمیٹی کی غفلت کے باعث مظفر گڑھ کا گاوں تلیری گندے پانی میں ڈوب گیا ہے، بچوں کیلئے اسکول جانا بھی امتحان بن گیا۔
سماء کے نمائندے شیراز بشیر کے مطابق مظفر گڑھ کے گاوں تلیری میں ناقص سیوریج سسٹم نے گندگی پھیلا رکھی ہے ۔
علاقہ مکین کہتے ہیں کہ بچے اور خواتین یہاں سے گزرتے ہیں، پانی کی وجہ سے حادثات بھی ہوچکے ہیں، دو تین بار بوڑھی خواتین گندے پانی میں گر بھی چکی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے: سیوریج کا گندہ پانی دریائے چناب میں ڈالے جانے سے آبی حیات خطرے میں پڑ گئی
ان کے مطابق دوسال سے یہ مسئلہ جوں کا توں ہے ، ہم نے اعلیٰ حکام کوبھی درخواستیں دی ہیں، ڈپٹی کمشنر اور ممبران اسمبلیوں کو بھی اس حوالے سے مختلف درخواستوں کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔
تلیری کے علاقے میں واقع گرلز اسکول کی طالبات کو اس گندے پانی سے روزآنہ گزرنا پڑتا ہے، گندا پانی ان کے لیے امتحان بن چکا ہے ۔
ایک والدہ نے سماء کو بتایا کہ اسکول کی چھٹی ہونے کے وقت بہت پرابلم ہوتا ہے، لوگوں کا اژدحام ہوتا ہے، بچے بھاگتے ہیں اور اس میں سب کے کپڑے خراب ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: نالوں کی صفائی کے بعد گندگی سڑکوں پر چھوڑ دی گئی
اسکول کی پرنسپل بھی اس حوالے سے شکوہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ہمارے اسکول کے سامنے آئے روز پانی کھڑا ہوجاتا ہے ، گلیوں میں گڑ نہیں ہیں ، سارا مواد گلی میں آجاتا ہے ، بچوں کو اسکول آتے ہوئے اور واپسی پر کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
دوسری طرف سماء کے سوال کرنے پر انتظامیہ نے فنڈز کی کمی کو بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
چیئرمین بلدیہ اکرم چانڈیہ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال سے ہمارا ترقیاتی فنڈز رکا ہوا ہے، پہلے ہر مہینے ہمیں یہ فنڈ مہیا کیا جاتا تھا ، ڈپٹی کمشنر کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا ہے ، مظفرگڑھ میں صفائی ایک بڑا مسئلہ ہے ، اس کو حل کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام مسائل کے حل کے لئے ایک نظام چاہئے جو بلدیہ کے محدود وسائل میں نامکمن ہے ۔
شہر میں صفائی کی ابتر صورتحال پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔