مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 24 جنوری2019ء) مظفرگڑھ میں 30 سال قبل شروع ہونے والا غلہ منڈی کی تعمیر کا منصوبہ تاحال مکمل نہ ہوسکا،شہر میں غلہ منڈی نہ ہونے سے آڑھتیوں اور تاجروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مظفرگڑھ میں 30 سال قبل محمودکوٹ روڈ پر غلہ منڈی کی تعمیر کیلئے جگہ مختص کی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے 30 سال گزرنے کے بعد بھی یہ منصوبہ ابھی تک کاغذوں میں ہی موجود ہے اور مجوزہ جگہ پر کسی قسم کی کوئی تعمیرات نظر نہیں آتیں، البتہ قبضہ مافیا نے کچھ پختہ اور کچھ جھگیوں کی صورت میں اس کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے۔غلہ منڈی نہ ھونے کی وجہ سے آڑھتیوں اور تاجروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلع مظفرگڑھ میں لاکھوں ایکڑ اراضی پر زرعی اجناس کاشت ھوتی ھیں لیکن غلہ منڈی نہ ھونے کی وجہ سے کاشتکاروں کو اپنی اجناس دور دراز منڈیوں میں لے جانا پڑتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے اخراجات میں اضافہ اور منافع میں کمی ھو جاتی ہے۔اجناس کا بیوپار کرنے والے آڑھتیوں تاجروں اور اجناس پیدا کرنے والے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ مظفرگڑھ پنجاب کا واحد ضلع ہے جہاں ضلعی ہیڈکوارٹر پر غلہ منڈی نہیں ہے جس کی وجہ سے کاشتکار اخراجات اور سخت محنت کے باوجود خاطرخواہ فائدہ حاصل نہیں کر سکتے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعظم عمران خان سے مظفرگڑھ میں غلہ منڈی کی تعمیر جلد از جلد شروع کروانے کا مطالبہ کیا ہے، تا کہ آڑھتی تاجر اور کاشتکار اپنی اجناس سے خاطرخواہ فوائد حاصل کر سکیں اور ٹرانسپورٹیشن کے غیر ضروری اخراجات سے بھی بچ سکیں۔