مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 30 اکتوبر2019ء) مظفرگڑھ کی تحصیل جتوِئی کے تھانہ شہر سلطان کے علاقے مسوشاہ کی رہائشی ایف ایس سی نان میڈیکل کی طالبہ ایمان فاطمہ کو چند روز قبل 6 مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر گھر میں گھس کر اغوا کیا اور جلالپور پیر والا لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ مظلوم طالبہ اور اس کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، کچھ دن پہلے صبح سویرے 6 افراد نے مجھے گھر میں گھس کر اسلحہ کے زور پر اغوا کیا اور جلالپور پیر والا لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور مختلف شہروں میں لے جا کر محبوس رکھتے اور زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔میرے اطلاع دینے پر میرے گھر والوں نے مجھے موبائل فون کی لوکیشن کے ذریعے پولیس کی مدد سے مظفر آباد سے برآمد کیا ، تھانہ شہر سلطان پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو تو گرفتار کر لیا تھا پر باقی ملزمان کی گرفتاری کے لئے تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے ملزمان کو عبوری ضمانت کرانے کے موقع فراہم کر رہی ہے ، پولیس ہمارے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہی ہے، ملزمان کی جانب سے ہمیں صلح کرنے کے لئے دھمکایا جا رہا ہے کہ اگر صلح نامہ لکھ کر نہ دیا تو پھر سے اغوا کر کے ایسی جگہ بھیجیں گا جہاں کوئی بھی تلاش نہیں کر سکے گا،ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان پیسے والے بااثر طاقتور لوگ ہیں، اور ہم کمزور غریب لوگ ہیں اللہ کے سوا ہماری کوئی سننے والا نہیں ہے، انہوں نے وزیر اعظم پاکستان ، چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے تحفظ اور انصاف فراہم کرانے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب جب باقی ملزمان کی عدم گرفتاری کے حوالے سے معلومات لینے کے لئے ڈی پی او مظفر گڑھ کے پبلک ریلیشن آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس کیس کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے، معلومات فراہم کرنے کا کہ کر غائب ہو گئے۔